اللہ کرے رمضان کی برکات ہمیں بحیثیت قوم سدھارنے کا سبب بن جائیں۔امیر عبدالقدیر اعوان

0

دینہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ اللہ کرے رمضان المبارک کی برکات اور اس کے مجاہدے ہمیں بحیثیت قوم سدھارنے کا سبب بن جائیں۔

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاند رات کو ایسے مناؤ کہ رمضان المبارک میں کیے گئے اعمال کہیں ضائع نہ ہو جائیں۔ یہ تو وہ رات ہے جس میں رمضان المبارک میں کی گئی محنت اور مجاہدے کا انعام دیا جاتا ہے۔ اس میں مومنین کی بخشش کی جاتی ہے۔ یہ تو مزدور کی مزدوری ملنے کی رات ہے۔اس رات بھی خصوصی طور پر عبادات کا اہتمام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چاند رات کو ہم اس طرح مناتے ہیں کہ ساری حدیں پار کر دیتے ہیں اس طرح شیطان جو کہ زنجیروں میں جکڑا ہوتا ہے آزادی کے وقت وہ اتنی خوشی نہیں منار ہا ہوتا جتنی ہم منا رہے ہوتے ہیں اور پھر جو ہمارا اس خوشی کو منانے کا انداز ہوتا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ درحقیقت ہم نے تعمیل حکم کو چھوڑ کر دین کو رسم و رواجات کی نذر کر دیا ہے۔ یاد رکھیں قبولیت اعمال کا تعلق عین دین اسلام کے احکامات پر عمل سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں فانی میں جہاں ہم نے خواہشات کی دنیا بسا رکھی ہے اس سے نکل کر اللہ کی دی ہوئی حقیقی زندگی کو اپنائیں ہمیں بحیثیت مجموعی یہ فکر لاحق ہو گئی ہے کہ لوگ کیا کہیں گے ہم اپنے آپ کو لوگوں کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیں۔ حالا نکہ ہونا یہ چاہیے کہ میرے اوپر جو فرائض اللہ نے مقرر کیے ہیں انہیں احسن طریقے سے ادا کروں۔رمضان المبارک کے یہ تیس روزے اور اس کا ایک ایک لمحہ ہماری زندگی میں وہ انقلاب لائے کہ ہم اصل حقیقت کو دیکھیں اور وہ مثبت تبدیلی آئے کہ ہمیں سدھار کر رکھ دے۔

امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ آج مسلمانوں کو ہر طرف سے تھپیڑے پڑ رہے ہیں لیکن کرنا یہ ہے کہ ہم اس میں کیا کر سکتے ہیں۔وطن عزیز کی بنیادوں میں گارا مٹی کی بجائے خون گوشت اور ہڈیاں لگی ہیں اس کی قدر کریں اللہ کرے کہ موجودہ ابتر حالات ہمیں خواب غفلت سے جگانے کا سبب بن جائیں۔

یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اجتماعی سنت اعتکاف جاری تھا جس میں ملک بھر سے بہت بڑی تعداد میں معتکفین نے شرکت کی اور ایک بہت ہی خوبصورت اور منظم نظام جس میں تربیتی کورسز بھی شامل تھے اور ضروریات دین سیکھنے کی کلاسز بھی تھیں اپنے اختتام کو پہنچا اللہ کریم سب کی محنت اور مجاہدے قبول فرمائیں۔

آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.