ضلع جہلم میں چینی کے نرخ بڑھنے کے باوجود مصنوعی قلت اور مہنگے داموں فروخت نہ رک سکی

0

جہلم: شہرسمیت ضلع بھر میں چینی کے نرخ بڑھنے کے باوجود مصنوعی قلت اور مہنگے داموں فروخت نہ رْک سکی۔ ڈپٹی کمشنر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بھی بے بس ، شہریوں کا نگران وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں چینی کی قیمتوں اور مصنوعی قلت پر قابو نہ پایا جا سکا۔ دکانداروں نے من مرضی کے نرخوں پر چینی کی فروخت شروع کررکھی ہے جبکہ ڈپٹی ، کمشنر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

شہر کے اندر دکاندار چینی 120 روپے فی کلو گرام فروخت کر رہے ہیں جبکہ مضافاتی علاقوں کے دکانداروں نے من مرضی کے نرخوں پر چینی کی فروخت شروع کررکھی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ قیمت پنجاب ایپ پر حکومت پنجاب نے چینی کے نرخ درج کرنے کی بجائے گراں فروش مافیا کی سرپرستی کرتے ہوئے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت مہنگائی کو ختم کرنے کے لئے برسرِ اقتدارآئی اور اقتدار پر قابض ہونے کے بعد اشیاء خوردونوش سمیت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے جو کہ حکومتی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

شہریوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیاہے کہ سرکاری سطح پر چینی کے نرخ مقرر کئے جائیں اور دکانداروں کو مقررہ نرخوں پر اشیاء خوردونوش فروخت کرنے کا پابند بنایا جائے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.