امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ دین اسلام کا ہرحکم ہر پہلو سے مثبت اور حکمت سے بھرا ہوا ہے۔ بندہ مومن کی دنیا،آخرت کی تعمیر کا سبب بنتی ہے۔ کمزوری وہاں آتی ہے جہاں ہم اپنی خواہشات کی تکمیل کر رہے ہوتے ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کریم نے جو احکامات ارشاد فرمائے ہیں اس میں اُس کا فائدہ ہے جسے حکم دیا جا رہا ہے جو عمل کرے گا۔ جو کچھ کوئی کر رہا ہے وہ خوب جانتا ہے ہمارے اعمال کے پیچھے نیت کیا ہے کیا اپنی بزرگی لوگوں کو دکھانے کے لیے عبادات کر رہا ہے یا اللہ کی رضا اور اس کی بندگی میں ورع تقوی اختیار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ دین سے دنیا تعمیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ اگر خالص نیت سے دین پر عمل پیرا ہوا جائے تو دنیا اور آخرت کی کامیابی یہاں ہی سے نصیب ہوتی ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ دین اسلام معاشرے کے سارے حدودوقیود مقرر فرماتا ہے۔ اصل بات تعیل حکم کی ہے۔ جو جہاں جس جگہ جس حیثیت میں بھی ہے امتحان یہ ہے کہ اللہ کی اطاعت کتنی کر رہا ہے۔ دنیا کی زندگی تو ہمیں گزارنی ہے اگر اللہ کے حکم کے مطابق گزاریں گے تو خیر اور بھلائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام جامع اور اکمل ہے اسباب اختیار کرنے کا حکم ہے لیکن نتائج اللہ کریم کے سپرد کر دو۔ سارا کچھ اسباب کو سمجھ لینا درست نہیں اور اسباب اختیار نہ کرنا اور سارا کچھ دعا کو سمجھ لینا یہ بھی طریقہ اسلام میں نہیں ہے۔ دعا عبادت ہے دعا اللہ کریم سے شرف ہم کلامی عطاء کرتی ہے لیکن اسباب اختیار کرنے بھی ضرور ی ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ دین اسلام معاشرے کے سارے حدودوقیود مقرر فرماتا ہے۔کمزوری پر تحفظ بھی فراہم کرتا ہے اور کمزوری دور کرنے کے لیے ذرائع بھی اختیار کرنے کا فرماتا ہے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطاء فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔