جہلم: مرغی کی چربی سے نکلنے والے آئل میں گول گپے کی تلائی، کھانے والے موذی امراض میں مبتلا ہونے لگے۔ چسکے، کراری چٹنی اور کٹھے کے باعث گلے کی بیماریوں میں اضافہ، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران نے چپ سادھ لی، جہلم ضلع بھر میں لگے گول گپے والی ریڑھیوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق جہلم کے شہریوں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران کی عدم دلچسپی کے باعث سکولوں، کالجوں اور عوامی مقامات جن میں مشین محلہ روڈ، شیشہ گراؤنڈ، محمدی چوک، سول لائن روڈ، جادہ، کالاگجراں، بلال ٹاؤن سمیت شہر کے گلی محلوں میں لگنے والی گول گپے کی ریڑھیوں پر فروخت کے لئے رکھے گئے گول گپے مرغی کی چربی اور انتڑیوں سے نکلنے والے آئل میں تلنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر اور نقصان دہ ہے اور ان میں کھٹے میں ڈالی جانے والی ٹاٹری اور دیگر کچے نمک و مرچ مصالحے بھی گلے کی بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں۔
یہاں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے ریڑھیوں کو چیک کرنے کی کبھی زحمت گوارہ نہیں کی جس کی وجہ سے ناقص و غیر معیاری گول گپے فروخت کرنے والوں نے دیدہ دلیری کے ساتھ سکولوں، کالجز کے طلبہ و طالبات سمیت شہریوں میں بیماریاں فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے اور مضر صحت گول گپے اور شوارما، باربی کیو فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔