پنڈدادنخان: محکمہ ہیلتھ جہلم کی نااہلی، کھیوڑہ میں عطائیوں کی بھرمار، انسانی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں، غیر تربیت یافتہ عملہ نے پرائیویٹ کلینک پر مریض کو غلط دوائی دے دی، حالت غیر ہونے پر لواحقین سراپا احتجاج، تحصیل بھر میں جگہ جگہ کلینک کھل گئے DHO اور DDHO کی غفلت یا ملی بھگت سوالیہ نشان بن گیا؟۔
تفصیلات کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ضلع جہلم کے دوسرے بڑے شہر کھیوڑہ اور تحصیل پنڈدادنخان میں عطائیوں کی بھرمارہے جس سے انسانی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں، پرائیویٹ کلینکس پر غیر تربیت یافتہ عملہ مریضوں کو غلط دوائیاں دینے لگا۔
گزشتہ روز کھیوڑہ فرسٹ کیئر کلینک پر عملہ نے مریض کو غلط دوائی دے دی جس کے باعث مریض کی حالت غیر ہوگئی، فرسٹ کیئر کلینک پر زیادہ تر سرکاری ہسپتال کا عملہ فرائض انجام دیتا ہے جبکہ پریکٹس کے لیے غیر تربیت یافتہ افراد بھی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔
متاثرہ مریض کی فیملی کا کہنا ہے کہ ہمارے مریض کو جو دوائی ڈاکٹر نے لکھ کر دی اس کی بجائے ہمیں غلط دوائی دے دی گئی جو کہ ڈاکٹرز نے خود بتایا کہ یہ دوائی تو لکھ کر ہی نہیں دی گئی، حالت غیر ہونے پر عملہ منت سماجت سے بات نمٹانے لگا۔
جب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جہلم میاں مظہر کو معاملے سے آگاہ کیا گیا تو انہوں نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا کہ آپ تحریری درخواست لکھ کر دیں اور جو میڈیسن غلط دی ہیں وہ میرے دفتر جہلم پہنچا دیں اس کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ دو دن گزر جانے کے باوجود بھی معاملہ جوں کا توں ہے۔
تحصیل بھر میں جگہ جگہ غیر رجسٹرڈ پرائیوٹ کلینکوں کی بھرمار ہے اور غیر تربیت یافتہ عملہ انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف عمل ہے تحصیل بھر میں جگہ جگہ پرائیویٹ کلینک کھلنا DHO اور DDHO کی غفلت و لاپرواہی کی انتہا ہے کہ عطائیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونا سوچ سے بالا تر ہے۔
عوامی سماجی حلقوں نے اسسٹنٹ کمشنر پنڈدادنخان سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام فعال کیا جائے اور عطائیوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔