جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں کم وزن روٹی و نان کی زائد قیمتوں پرفروخت جاری، ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے شہریوں کو ناجائز منافع خور تندور و ہوٹل مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق روٹی اور نان کے سرکاری مقررہ وزن 100 گرام کی بجائے 80 سے 90 گرام اور روٹی کی قیمت 20 روپے کی بجائے 25 روپے، اسی طرح نان کا وزن 120 گرام کی بجائے 100 گرام اور قیمت 25 روپے کی بجائے 30 روپے میں فروخت شروع کر رکھی ہے، ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بااثر تندور و ہوٹل مالکان کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہو رہے ہیں۔
شہریوںکا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انتظامیہ نے سوچی سمجھی سازش کے تحت صارفین کو ناجائز منافع خور تندور و ہوٹل مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔ ایک طرف سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور بندش کا سلسلہ تو اتر کے ساتھ جاری ہے اور غریب عوام جب اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے نان و روٹی خریدنے کیلئے تندوروں کا رخ کرتے ہیں تو تندور و ہوٹل مالکان دونوں ہاتھوں سے صارفین کو لوٹنے میں مصروف عمل ہیں۔
شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ گراں فروشی اورکم وزن روٹی و نان فروخت کر نے والے نان بائیوں اور تندور مالکان کی سرپرستی کرنے والے متعلقہ ذمہ داران و افسران کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور فرض شناس ایماندار ذمہ داران کو تعینات کیاجائے تاکہ سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے شہری حکومت کے مقررہ کردہ نرخوں پر روٹی و نان خرید کر اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں۔