جہلم: بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی نے غریب متوسط طبقہ کی چیخیں نکال دیں جبکہ چینی نے بھی اپنی ڈبل سنچری مکمل کرلی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، جب کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ غریب مر رہا ہے، کسی کو ان کی فکر نہیں۔
جہلم کے مضافاتی علاقوں میں چینی 200 روپے فی کلو سے بھی مہنگی فروخت کی جارہی ہے ، اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جبکہ چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ضلع بھر میں فی کلو چینی 200 روپے سے زائد نرخوں میں فروخت ہو رہی ہے، جس کے باعث متوسط طبقہ اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید ختم ہوگئی ہے۔ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ پچھلے کئی ماہ سے تواتر کے ساتھ جاری ہے،جہلم کے مضافاتی علاقوں میں چینی ڈبل سنچری کراس کر چکی ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ اگر حکومت نے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو موثر نہ بنایا تو آنے والے دنوں میں قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جبکہ دالوں اور کوکنگ آئل کے نرخ بھی 60 روپے کلو بڑھ گئے ہیں۔