جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں کم وزن روٹی و نان کی زائد قیمتوں پرفروخت جاری ،ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے شہریوں کو ناجائز منافع خور تندور و ہوٹل مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق روٹی اور نان کے سرکاری مقررہ وزن 100 گرام کی بجائے 70 سے 80 گرام اور روٹی کی قیمت 15 روپے کی بجائے 20/25 روپے، اسی طرح نان کا وزن 120 گرام قیمت 20 روپے کی بجائے 25 روپے میں فروخت شروع کر رکھی ہے، ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بااثر تندور و ہوٹل مالکان کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہو رہے ہیں۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انتظامیہ نے سوچی سمجھی سازش کے تحت صارفین کو ناجائز منافع خور تندور و ہوٹل مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور بندش کا سلسلہ جاری ہے اور غریب عوام جب اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے نان و روٹی خریدنے کیلئے تندوروں کا رخ کرتے ہیں تو تندور و ہوٹل مالکان دونوں ہاتھوں سے صارفین کو لوٹنے میں مصروف عمل ہیں ۔
شہریوں نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ گراں فروشی اورکم وزن روٹی و نان فروخت کر نے والے نان بائیوں اور ان کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور فرض شناس ایماندار افسران کو تعینات کیاجائے تاکہ سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے شہری حکومت کے مقررہ کردہ نرخوں پر روٹی و نان خرید کر اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکیں ۔