جہلم: شہر اور گردونواح میں قائم ہوٹلوں میں سردی بڑھتے ہی غیر معیاری اور مضر صحت مچھلی کی فروخت کا کارروبار عروج پکڑ گیا۔ شہری مضر صحت اور ناقص مچھلی کے استعمال سے صحت مند ہونے کی بجائے بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔
تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں سماج دشمن عناصر موسم تبدیل ہوتے ہی ہوٹلوں میں غیر معیاری مچھلی انتہائی مہنگے داموں فروخت کر نا شروع کر دیتے ہیں، گندے تالابوں سے پکڑی جانے والی اور دیگر اضلاع سے منگوائی جانے والی غیر معیاری باسی اور مضر صحت فارمی مچھلیوں کو دریائے جہلم کی مچھلی کا نام دیکر ہوٹلوں اور ڈھابوں کے مالکان مہنگے داموں فروخت کر کے شہریوں کا خون نچوڑ رہے ہیں۔
موسم سرد ہونے پر مچھلی کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوجاتاہے ہوٹل مالکان مچھلی کی فروخت کرنے کی آڑ میں ناقص و غیر معیاری باسی مچھلی کو چٹ پٹے مصالحے لگا کر فریزر میں فریز کر لیتے ہیں جو شہریوں کو تیارکر کے فروخت کردی جاتی ہیں۔
پنجاب فوڈا تھارٹی ان ہوٹلوں اور ڈھابوں کے بااثر مالکان کے خلاف کارروائیاں کرنے سے کتراتی ہے جب کہ ضلعی افسران بھی مچھلی فروخت کرنے والے بااثر افراد کے خلاف کارروائیاں کرنے سے گریزاں ہے جس کی وجہ سے شہری مختلف مہلک موزی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
شہر کی سماجی، مذہبی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔