ڈپٹی سیکرٹری ریونیو بورڈ آف ریونیو پنجاب کے جعلی دستخطوں سے صوبہ بھر کے تمام اراضی ریکارڈ سنٹر کے بند ہونے کا جعلی لیٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے جہلم سمیت صوبہ بھر میں ہلچل مچ گئی۔
بورڈ آف ریونیو نے اربوں روپے کے اخراجات سے ریونیو میں ARC قائم کر رکھے ہیں، جس میں ہزاروں کی تعداد میں افسران و ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
جعلی لیٹر میں تحریر کیا گیا کہ اب اراضی ریکارڈ سنٹر بند کر دئے جائیں گئے جبکہ تمام محکمہ مال کے پٹواریوں کو تربیت دے دی گئی ہے لہٰذا 5 ستمبر سے پٹواری کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ سینٹرز کی ڈیوٹیاں سنبھال کر کام شروع کر دیں گے نکہ صوبہ پنجاب کے 90 فیصد دیہات کار یو نیوریکارڈ کمپیوٹرائز ڈمکمل ہو گیا ہے۔
یہ جعلی لیٹر لاکھوں کی تعداد میں وائرل ہو گیا جس سے پنجاب بھر میں اراضی ریکارڈ سنٹر کے ملازمین میں ہلچل مچ گئی۔
اطلاع پر 6 ستمبر کو بورڈ آف ریونیو پنجاب اسٹیبلشمنٹ فیلڈ برانچ نے صوبہ کے تمام ڈوثرنل کمشنرز ڈپٹی کمشنر اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب اینڈ ریونیو اتھارٹی کو آگاہ کیا کہ ڈپٹی سیکرٹری کے بوگس دستخطوں سے جو لیٹر جاری کیا گیا ہے وہ مکمل طور پرجعلی ہے، نہ تو حکومت پنجاب اور نہ محکمہ لینڈ ریونیو کی کوئی ایسی پالیسی ہے اور نہ ہی کسی فورم پر ایسا کوئی لائحہ عمل زیر غور ہے۔ تمام ریکارڈ سنٹرز کام جاری رکھیں۔
ڈپٹی سیکرٹری کے جعلی دستخطوں سے جعلی لیٹر جاری کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ متعلقہ محکمہ کو یہ جعلی لیٹر جاری کرنے والے جعل ساز کی تلاش اور کارروائی کرنے کی ہدایات کی جا چکی ہے۔