پنڈدادنخان: پرائیویٹ سکولوں نے مافیا کا روپ دھار لیا ،سالانہ فنڈ اور پرائیویٹ پبلیشرز کی مہنگی کتب کا بھاری بوجھ والدین پر ڈالنے لگے، ایک ماہ میں مختلف ایونٹس کے نام پر پیسے بٹورنے لگے، سٹیشنر ی اور یونیفارم بھی سکولوں میں فروخت ہونے کا انکشاف، تحصیل بھر کے پرائیویٹ اور سرکاری سکولوں کی کینٹینوں پر ناقص اشیاء کی فروخت دھڑلے سے جاری، چند روز قبل جہلم میں سکول کی بچی زہریلی چیز کھانے سے جاں بحق ہوگئی تھی، اعلی حکام سے نوٹس کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم کی دوسری بڑی تحصیل پنڈدادنخان میں پرائیویٹ اور غیر رجسٹرڈ سکولوں نے انت مچا دی بھاری فیسیں وصول کرنے کے باوجود سہولیات کا فقدان معصوم بچوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، محکمہ تعلیم کی ضلعی و مقامی واحد قومی نصاب بل کے تحت تعلیمی نصاب پر عمل درآمد کروانے میں ناکام دیکھائی دیتی ہے۔
تحصیل بھر کے پرائیویٹ سکولوں میں پرائیویٹ پبلیشرز کی شائع کی گئی مختلف کتابوں کا استعمال ہورہا ہے۔ گزشتہ سال سنگل نیشنل کریکولم جماعت نرسری سے پانچویں تک لاگو کیا گیا تھا جس میں پرائیویٹ اور سرکاری سکولوں میں سنگل نیشنل کریکولم کے تحت پڑھانے کی ہدایات کی گئی تھیں۔
تحصیل بھر میں کوئی بھی پرائیویٹ سکول ایسا نہیں جہاں پر مکمل عمل درآمد کیا جارہا ہو ایک یا دو کتابیں سنگل نیشنل کریکلم کی پڑھائی جاتی ہیں جبکہ باقی کتابیں پرائیویٹ پبلیشرز سے سستے داموں خرید کر مہنگے داموں سکولوں میں ہی کتابیں فروخت کی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد سکولوں میں یونیفارم ،کتابیں اور سٹیشنری فروخت کی جاتی ہے بھاری فیسیں وصول کرنے والے سکولوں میں سہولیات کا فقدان ہے جبکہ سالانہ فنڈز اور ہر ماہ مختلف ایونٹس کے نام پر بھاری رقم بٹوری جاتی ہے جبکہ متعدد سکولوںمیں نہ تو پینے کا صاف پانی ہے نہ ہی دیگر سہولیات میسر ہیں۔
سکولوں میں بنائی گئی کینٹینوں پر ناقص اشیاء معمول سے فروخت ہو رہی ہیں، چند روز قبل جہلم کے سرکاری سکول میں طالبہ سکول کی کینٹین سے زیریلی نمکو کھانے سے جان کی بازی ہار گئی تھی۔
اہل علاقہ نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ سکولوں میں چیک اینڈ بیلنس کے موثر اقدامات کئے جائیں اور سنگل نیشنل کریکولم پر عمل درآمد کروایا جائے تاکہ بچوں کا مستقبل بہتر ہوسکے۔