جہلم: جنوبی پنجاب میں سیلاب کے باعث اشیائے خوردنوش کی سپلائی ٹرانسپورٹیشن مسائل ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان کھڑا ہو گیا ہے۔ آٹا چینی، سبزیاں پھل ،دالیں،دوبارہ مہنگی ہونا شروع ہو چکی ہیں جن سے شہریوں کی چیخیں نکلنے لگی ہیں، بازار اور سستے ریڑھی بان بھی گرانی کے مراکز بن گئے ہیں۔
آٹا تھیلہ 2960 روپے آٹا تھیلہ پندرہ کلو 2300 روپے آٹاکلو 175 روپے چینی 150 روپے کلو چکن گوشت 600 روپے کلو، دودھ 145 روپے کی بجائے 180روپے لیٹر ،، چھوٹا گوشت 1400 روپے کلو کی بجائے 2000 روپے ، بڑا گوشت 700 روپے کی بجائے 1ہزار روپے فی کلو، روٹی 15کی بجائے 20 روپے، نان20کی بجائے 25 روپے، انڈے 256 روپے درجن فروخت ہونے لگے۔
سفید چنے باریک 335 روپے کلو، چاول باسمتی 330 روپے کلو، آلو 73 روپے کی بجائے 100روپے کلو، مفت ملنے والا سبز دھنیا 50 روپے چھوٹی سی گڈی ،پیاز40 روپے کی بجائے 50روپے کلو ، لیموں 160کی بجائے 200 روپے کلو ، لہسن 180کی بجائے 350 روپے کلو، ادرک چائینہ 890کی بجائے 1100 روپے کلو فروخت ہونے لگے۔
سبز مرچ75روپے کی بجائے 90 روپے کلو، شملہ مرچ 95روپے کی بجائے 115 روپے کلو ، کریلا100روپے کی بجائے 130 روپے، بھنڈی 100روپے کی بجائے 135 روپے کلو ،گو بھی 135روپے کی بجائے 150 روپے کلو، پالک 45روپے کی بجائے 60 روپے گڈی، آڑو130روپے کی بجائے 150 روپے کلو، جامن 140کی بجائے 200 روپے کلو، آم سفید چونسہ140کی بجائے 200روپے ، آلوبخارہ 200روپے کی بجائے 250 روپے کلو فروخت ہونے لگا جبکہ دالوں کی قیمت میں 20 سے 30 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے ۔
تمام نیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتیں بھی 35 فیصد بڑھادی ہیں۔