معاشرے میں قتل سے بڑا گناہ فساد فی الارض ہے۔ امیر عبدالقدیر اعوان

0

دینہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ جہاد فی سبیل اللہ قیامت تک مسلمانوں پر فرض کر دیا گیا ہے اور جہاد ظلم کو روکتا ہے اور ظالم کے ہاتھ سے مظلوم سے کی گئی زیادتیوں کا مداوا کرتا ہے اور جہاد میں اللہ کریم نے حدود و قیود اور اصول و ضوابط فرما دیئے ہیں کہ مقابل کے ساتھ زیادتی نہ کی جائے اور جو کوئی ہتھیار ڈال دے اسے چھوڑ دیا جائے۔

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعۃ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھڑی فصلوں کو نقصان نہ پہنچایا جائے بلکہ کافر بھی اگر اپنی عبادت گاہ میں ہو اسے اور اس کی عبادت گاہ کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اسی طرح میدانِ جنگ میں لڑنا اس کو آپ ﷺ نے جہادِ اصغر فرمایااور معاشرے میں ہر لمحہ اپنے نفس کے خلاف چل کر دین اسلام پر چلنے کو جہادِ اکبر فرمایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم سب عدمِ تحفظ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے صرف اور صرف یہ ہے کہ جو قانون اور جزا و سزا کا عمل غریب اور امیر کے لیے یکساں نافذ نہ ہیاور اس میں قانونی سقم نہ ہے بلکہ ہمارے فیصلے کرنے والے خود اس کو اپنے پسند یدہ کو من پسند فیصلے سے نوازتے ہیں جو کہ بہت بڑی زیادتی ہے۔

امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ یاد رکھیں کہ معاشرے میں قتل سے بڑا گناہ فساد فی الارض ہے کیونکہ قتل تو ایک فرد کا ہوتا ہے اور فساد تو پورے معاشرے ملک اور ہزاروں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔اسی طرح بحیثیت انفرادی ہر ایک بندے کا عمل ایسا ہو کہ معاشرے میں فساد برپا نہ ہو اور دوسرے لوگوں تکلیف نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب معاشرے کی برائیوں اور خرابیوں پر بحث کرتے ہیں لیکن ہم اپنے کردار اور اعمال کو نظر انداز کر رہے ہوتے ہیں اور اس حد تک گر گئے ہیں کہ اپنے آپ کو درست خیال کررہے ہوتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم معاشرے کی تبدیلی کے مکلف نہی ہیں بلکہ ہم اس بات کو سامنے رکھیں کہ حکم اذان پر کتنا عمل پیرا ہیں۔ آخر میں ملک کی بقا اور استحکام کے لیے دعا فرمائی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.