جہلم شہر و گردونواح میں مضر صحت قلفیاں و آئس کریم کی فروخت عروج پر، متعدد بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا، والدین میں تشویش کی لہر، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران نے خاموشی اختیار کر لی۔
تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح میں کھلے عام ناقص و غیر معیاری قلفیاں و آئس کریم کی فروخت کی جارہی ہے، والدین نے آئس کریم اور کلفی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ یہ آئس کریم اور کلفی ناقص و غیر معیاری ہوتی ہیں جس کیوجہ سے بچے مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر و دیہات میں ریڑھیوں، سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں پر آئس کریم کھلے عام فروخت کی جارہی ہے جسے بچے بلا جھجک استعمال کرتے ہیں، تاہم والدین کے مطابق اس آئس کریم کو بنانے میں مضر صحت کیمیکل اور گندے پانی کا استعمال کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ آئس کریم اور کلفی مضر صحت اور غیر معیاری بن جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دور درازعلاقوں میں گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی بین الاضلاعی باشندے سائیکلوں، موٹر سائیکلوں ، چنگ چی رکشوں پر یہ غیر معیاری آئس کریم فروخت کرتے نظر آتے ہیں ،جسے نا فہم بچے خرید کر استعمال کرتے ہیں تاہم والدین کے بقول نا قص میٹریل سے تیار کی گئی ایسی کلفیاںاور آئس کریم کھاتے ہی بچے ذکام، چھاتی کے درد اور کھانسی کی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں ،جسے بعد میں کنٹرول کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ اس غیرمعیاری آئس کریم و کلفیوں کی دیکھ ریکھ اور جانچ پڑتال کرنے کیلئے کوئی بھی محکمہ ذمہ داری نبھانے کو تیار نہیں ۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی بھی غیرمعیاری آئس کریم کے کارروبار کوکنٹرول کرنے میں خاموش تماشائی کا رول ادا کررہے ہیں، جس کیوجہ سے بچوں میں موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔
والدین سمیت سماجی ، مذہبی، رفاعی ، فلاحی،تنظیموں کے عمائدین نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے اورآئس کریم کی جانچ پڑتال کرکے معیاری آئس کریم کے کاروبار کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔