سوہاوہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ حق بندۂ مومن کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لاتا ہے، اس راہ کا مسافر جنت میں داخل ہوتا ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دعویٰ ایمانی خالی نہ رہ جائے بلکہ اقرار کے ساتھ عملی طور پر اسلام پر عمل کیا جائے۔ اسلام اپنے زیر ِ نگیں ریاست میں غیر مسلم کے تحفظ کی تعلیم دیتا ہے۔ ہر واقعہ کے بعد مذمت کر دینا کافی نہیں ہے بلکہ اس کی بنیادی وجہ کو ختم کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی آبادیوں کا تحفظ بھی تب ممکن ہو گا جب اکثریت کے حقوق انہیں مل رہے ہوں گے۔ ہمارے پرچم میں سبز ہلالی حصہ کے ساتھ سفید حصہ غیر مسلم کے لیے ہے۔ ہمارے قوانین وہ ہیں جو کہ ہمیں کفار نے دیے ہیں۔ وہ قوانین جو اللہ کریم سے 14 سو سال پہلے ہمیں ملے ہوئے ہیں، ہم اس طرف نہیں آ رہے ہیں۔ جب تک ہم اپنی اصل کی طرف نہیں لوٹیں گے تو ہم اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہو سکیں گے۔
امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ صحابہ کرامؓ کی جماعت پر کفار اعتراض کر تے تھے تو اس کا جواب ربّ کائنات نے دیا۔ جب بندہ اس کی راہ پر چلے تو پھر ہمیں ہر پہلو سے تحفظ نصیب ہو گا۔ کفار سے دوستی انہیں جھگڑنے سے باز نہ رکھے گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جو کچھ میں کر رہا ہوں یہ درست ہے اور جو کوئی دوسرا کر رہا ہے وہ غلط ہے۔ ہم سب کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ جیسا میں چاہتا ہوں ویسا ہو، یہ روش باہم جھگڑوں کا سبب بن رہی ہے۔ ہمارا سطحی طور پر کسی معاملے کو دیکھ کر اپنے اندر اس پر رائے قائم کر لیتے ہیں اور یہ انداز گھروں، قوموں میں نااتفاقی پیدا کرتا ہے اور آج ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے ہر عمل اور ہر سوچ کو قرآن و سنت کے مطابق لایا جائے۔