جہلم شہر سمیت دینہ، سوہاوہ اور پنڈدادنخان میں کئی روز گزرنے کے باوجود اشٹام فروشوں کی آئی ڈیز بحال نہ ہو سکیں۔
شہریوں کو ڈومیسائل اور بیان حلفی حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا نئی مالی سال کے آغاز پر اشٹام کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن ہوا اور 100 روپے کے اشٹام پیپر کی قیمت 300 روپے مقرر کر دی گئی، انتظامیہ نے تمام اشٹام فروشوں کی آئی ڈیز اپڈیٹ کرنے کے لیے بند کر دی گئی اور مال خانے کی انتظامیہ نے رجسٹر واپس جمع کر لیے تھے۔
20 روز سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مال خانے کے ذمہ داران اور متعلقہ افسران کی جانب سے اشٹام فروشوں کی آئی ڈیز بحال نہیں ہو سکیں اور نہ ہی انہیں رجسٹر جاری کیے گئے جس کی وجہ سے ڈومیسائل بنوانے کے لیے آنے والے طلباء و طالبات کو ڈومیسائل کے لیے اشٹام حاصل کرنے کے لیے پنجاب بینک جانا پڑتا ہے جہاں پر کافی رش ہوتا ہے اور سائلین کو کافی دیر تک انتظار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
شہریوں نے اور طلباء و طالبات نے اعلی حکام اور متعلقہ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ اشٹام فروشوں کی آئی ڈیزز بحال کی جائیں تا کہ اشٹام کے اصول کے لیے سائلین کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔