جہلم: ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن دفتر کے باہر ٹاؤٹوں کی یلغار، ایکسائز دفتر کے ذمہ داران سائلین کی درخواستوں پر اعتراضات عائد کرتے ہیں اور ٹاؤٹ سائلین کے ساتھ معاملات طے کرکے پل کا کردار ادا کرتے ہوئے پیسے وصول کر لیتے ہیں، متعلقہ ذمہ داران سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفتر کے باہر متعلقہ افسران کی سرپرستی میں ٹاؤٹ مافیا نے سادہ لوح سائلین کو پھنسانے کے لئے اپنی اپنی دکانیں قائم کر رکھی ہیں، سائلین اپنے مسائل حل کروانے کے غرض سے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفتر کے متعلقہ شعبوں سے رجوع کرتے ہیں تو متعلقہ ذمہ داران سائلین کے کاغذات پر مختلف اعتراضات لگا کر دفتر سے فارغ کر دیتے ہیں۔
اس طرح دفتر کے باہر متعلقہ افسران کی سرپرستی میں ڈیرے لگائے بیٹھے ٹاؤٹ سائلین کو قابوکر لیتے ہیں، جہاں ٹاؤٹ اور متعلقہ ذمہ داران کے مابین معاملات طے پانے کے بعد ٹاؤٹ سائلین سے بھاری رقم وصول کرکے پل کا کردار ادا کرتے ہوئے چند لمحوں میں دستاویزات پر لگائے گئے، اعتراضات کو دور کرکے سائلین کے کام آنکھ جھپکنے سے پہلے کروا دیتے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈائریکٹر جنرل کو جہلم ایکسائز دفتر میں نافذ جنگل کے قانون کے خاتمے کے لئے نوٹس لینا ہوگا تاکہ شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔