دینہ شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں پتنگ بازی کا خونی کھیل عروج پر، پولیس پتنگ بازوں اور پتنگ فروشوں کے خلاف کارروائیاں کرنے میں نا کام، دن بھر گلی محلوں سمیت سڑکوں پر پتنگوں کے پیچھے بچے دوڑتے دکھائی دیتے ہیں جبکہ کیمیکل ڈورز کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے پتنگ بازی سے متعلق سخت احکامات جاری کررکھے ہیں اس کے باوجود دینہ شہر اور گردونواح میں پتنگ بازی کا خونی کھیل زور و شور سے جاری و ساری ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ دینہ شہر میں بیوٹی پارلرز چلانے والی خواتین نے بیوٹی پارلرز کی آڑ میں پتنگیں اور ڈوریں فروخت کرنی شروع کررکھی ہیں، جہاں سے نوجوان مہنگے داموں پتنگیں اور ڈوریں خرید کر اپنا شوق پورا کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بیوٹی پارلرز چلانے والی خواتین میرپور آزاد کشمیر سے پتنگیں اور ڈوریں خرید کر فروخت کررہی ہیں۔ متعلقہ پولیس سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
شہریوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ڈی ایس پی صدر سرکل سے مطالبہ کیاہے کہ تھانہ دینہ اور سٹی چوکی دینہ کے ملازمین کو پتنگیں فروخت کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہ ہو۔