دینہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ وطن عزیز اور سبزہلالی پرچم کے حصول کے لیے لاکھوں جانیں نچھاور ہوئیں۔ آج ہمارے ملک میں ہماری نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے جو کچھ ہوا وہ ایسے ہی ہے جیسے ہم اپنے گھر کی چھت کو خود اپنے ہاتھوں سے گرا رہے ہوں۔ ہمارے ملک کے باسی ایک دوسرے پر جان نچھاور کرنے والے ہیں ایسا کیا ہوا کہ یہ اپنے ہی بھائیوں اور ملک کی املاک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہو گئے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر ہماری اُن بنیادوں کو جو اللہ کریم پر ایمان کے ساتھ مضبوط ہیں کو کھوکھلا کرنے میں لگے ہیں اور ہم خواب غفلت میں ہیں اس بات کا ادراک نہیں کر رہے۔ ہمیں واپس لوٹنا ہوگا اور رجو ع الی للہ کرنا ہوگا تا کہ ہم ان سازشوں اور ملک دشمن عناصرکا مقابلہ کر سکیں اور وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جب انسان نفسانی خواہشات کے پیچھے لگ جاتا ہے تو وہ چاہتا ہے کہ باقی لوگ بھی میری خواہش کے مطابق رہیں میری ہاں میں ہاں ملائیں وہ دوسروں پر بھی اپنی پسند مسلط کرنا چاہتا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کو بکھیرنے میں کروڑوں کے بجٹ لگائے جا رہے ہیں اور ہم میں سے ہر کوئی اس کا حصہ بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بد اعمالیوں کے اثرات ہماری موجودہ نسل تک پہنچ چکے ہیں ہم اور ہماری اولادوں میں فاصلے پیدا ہو گئے ہیں کوئی کسی کی بات سمجھنے کو تیار نہیں ہے۔ اس سب کا واحد حل توبہ اور رجوع الی اللہ ہے۔ اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں اور ملک و قوم کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔