جہلم شہر اور گردونواح کے علاقوں میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کا آغاز، سادہ لوح افراد لٹنے لگے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاموشی اختیار کر لی۔
تفصیلات کے مطابق جہلم شہر اور اس کے گردونواح میں بااثر افراد نے ایس او پیز کو پاؤں تلے روندتے ہوئے بغیر اجازت ٹاؤن، ہاؤسنگ کالونیاں میونسپل کمیٹی، ضلع کونسل سمیت سرکاری اداروں سے منظوری کے بغیر پلاٹوں کی مہنگے داموں فروخت شروع کر رکھی ہے۔
ٹا ؤن سکیموں کی منظوری کی مد میں میونسپل کمیٹی، ضلع کونسل کو لاکھوں روپے منظوری کی مد میں ملتے ہیں جو کہ بغیر منظوری کے ہاؤسنگ کالونیوں کے مالکان لاکھوں کروڑوں بغیر اجازت کے ڈکار رہے ہیں جبکہ پراپرٹی ڈیلرز سادہ لوح شہریوں کو قسطوں پر پلاٹ فروخت کر رہے ہیں جن میں بنیادی انسانی ضروریات ناپید ہیں۔
ان رہائشی کالونیوں میں نہ تو مسجد ہے اور نہ ہی بچوں کے لئے کھیل کے گراؤنڈ اور نہ قبرستان موجود ہیں، بعض ہاؤسنگ کالونیوں میں سیوریج، صاف پانی، بجلی، سڑک، سولنگ تک کی سہولت میسر نہیں، سادہ لوح شہریوں کو دلفریب وعدوں کے ساتھ مہنگے داموں پلاٹ فروخت کرکے لوٹا جا رہا ہے۔
شہریوں نے نگران وزیراعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ بغیر منظوری کے پلاٹ فروخت کرنے والے مالکان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں اور ہاؤسنگ سوسائٹیاں سیل کئی جائیں تاکہ سادہ لوح شہری لوٹ مار سے بچ سکیں۔