جہلم: شہری تنظیموں کے عمائدین نے کہا کہ بجلی کے بھاری بلوں نے صارفین کو چکرا کر رکھ دیا ہے، چند سو روپے آنے والے بل اب ہزاروں اور لاکھوں میں آنے سے صارفین سخت خوفزدہ ہو گئے ہے۔
مختلف سیاسی، سماجی، شہری، رفاحی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے کہا کہ بجلی بلوں میں بدترین اضافے سے صارفین کا گھریلو بجٹ بھی بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ دیہاڑی دار طبقہ اور ملازمت پیشہ لوگ جو کچھ کما رہے ہیں، وہ بجلی کے بلوں کی مد میں سرکاری خزانے میں جمع کر و ا رہے ہیں، جس کے بعد ان کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں۔
صارفین نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا گھریلو نظام بری طرح متاثر ہو چکا ہے بجلی کے بھاری بھر کم بل دیکھ کر صارفین کے اوسان خطا ہو جاتے ہیں، جو بل سابق حکومت کے دور اقتدار میں سینکڑوں میں آتے تھے وہ اب ہزاروں میں اور جو ہزاروں میں تھے وہ لاکھوں میں آرہے ہیں جس سے غریب اور متوسط طبقہ بجلی کے بھاری بلوں کو جمع کروانے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے گھروں میں لڑائی جھگڑے گالی گلوچ اور ناراضگیاں شروع ہوچکی ہیں۔
شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں نافظ تمام ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے تاکہ صارفین واپڈا حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔