جہلم: شہر اور گردونواح میں ذخیرہ اندوزوں نے رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی میں 100 گنا اضافہ کر دیا، پھلوں، سبزیوں اور دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں، غریب محنت کش طبقہ مہنگائی کے اس سونامی میں بہہ چکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار شہر کی سماجی فلاحی اور عوامی تنظیموں کے عمائدین نے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو رمضان المبارک میں سحری اور افطاری میں مہنگائی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، غریب محنت کش، سفید پوش طبقہ 2 وقت کی روٹی سے بھی ترس رہا ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر غربت بے روزگاری اور مہنگائی میں روز بروز تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اقتدار کی جنگ میں غریب، محنت کشوں کو جھونک رہی ہیں۔اقتدار کی کرسی کی دوڑ میں حکمران سفید پوش، غریب طبقے کو خود کشیوں پر مجبور کر رہے ہیں، ملکی سیاست دانوں نے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے عوامی مفادات کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے مہنگائی کا طوفان برپا کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کرنی چاہیے تاکہ غریب طبقہ اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔