جہلم: عالمی یوم مزدور ہر سال یکم مئی کو محنت کشوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے بڑھتی مہنگائی کم اجرت نے مزدوروں کیلئے 2وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل بنا دیا ،ہر آنے والی حکومت مہنگائی کا ذمہ دار سابق حکومت اور اس کی پالیسیوں کو گردانتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار یوم مئی کے موقع پر شاندار چوک میں موجود محنت کشوں نے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور سارا دن دھوپ میں بیٹھ کر مزدوری ملنے کا انتظار کرتے ہیں جس دن مزدوری ملے اس دن کچھ کھا پی لیتے ہیں کچھ گھر والوں کے لئے جاتے ہیں وگرنہ بھوکے پیاسے ہی اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان عید پر لنگر ، راشن ملتا تھا اب منہ زور مہنگائی کیوجہ سے وہ سہولت بھی ختم ہوگئی ہے، مزدوروں کے نام پر دن تو منایا جاتا ہے مگر حکومت اور سماجی تنظیمیں مزدوروں کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کرتیں، غربت سے تنگ طبقہ جرائم کی طرف راغب ہو تاجارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے مفادات مشترکہ ہیں الیکشن جیتنے کے بعد وہ اپنے منشور پر عمل نہیں کرتے، مزدوروں کے حق کی لڑائی لڑنے والی ٹریڈ یونینز اب تاریخ ہوتی جا رہی ہیں ، سرکاری اداروں میں ہر چیز ٹھیکے پردے دی گئی ہے اور نجی اداروں میں ٹریڈ یونینز کا کوئی وجود باقی نہیں رہا، تاریخ کا یہ اہم دن اب خود تاریخ بنتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا 150 روپے کلو ، گھی 650 روپے کلو، مکانوں کا کرایہ ، بجلی کے بل ، بچوں کی فیسیں، شادی بیاہ ، موت، فوت موجودہ اجرات میں کسی صورت ادا نہیں ہو سکتیں، حکمران غریب طبقہ کے مسائل سے مکمل ناواقف ہیں ۔جب تک نچلے طبقے سے ایوان میں کوئی نہیں پہنچے گا یہ مسائل حل نہیں ہو سکیں گے۔