علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی طلباء و طالبات کو صرف اینڈرائڈ موبائل یا انٹرنیٹ پر مطالعہ کیلئے مجبور کرنے لگی
پڑی درویزہ: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی طلباء و طالبات کو صرف اینڈ رائڈ موبائل یا انٹرنیٹ پر مطالعہ کے لئے مجبور کرنے لگی۔ لاکھوں طلباء و طالبات مشقی کام لئے پریشان، درسی کتب صرف نیٹ پرمحفوظ کر دی گئی ہیں۔ مطالعاتی مواد طلباء کو فیس لے کر ڈاک میں ارسال نہیں کیا جاتا۔
تفصیلات کے مطابق سمسٹر بہار 2023ء کے لئے انٹرمیڈیٹ یا بی اے ایسوسی ایٹ کے لئے داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کی اکثریت دور دراز کے دیہاتی علاقوں میں رہائش پذیر ہے اور ہر طالب علم یا طالبہ انٹر نیٹ یا جدید موبائل کی سہولت سے استفادہ نہیں کر سکتا۔ کئی طلباء و طالبات تا حال ڈاک سے مطالعاتی مواد کا انتظار کر رہے ہیں۔ مشقی کام بروقت مکمل نہیں ہو رہا ہے۔
طلباء طالبات کا کہنا ہے کہ کتاب سے اور موبائل انٹرنیٹ سے کتب تلاش کر کے مطالعہ کرنے میں بہت بڑا فرق ہے اس لئے اوپن یونیورسٹی انتظامیہ کو جلد از جلد مطالعاتی مواد ارسال کر دینا چاہیے کیونکہ طلبا ء و طالبات کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
موجودہ وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے طلباء و طالبات کی اکثریت نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیان بالا صورت حال کا از خود نوٹس لیں اور درسی مواد کتب وغیرہ میلنگ کے لیے سخت ہدایات جاری کریں تا کہ انٹر نیٹ یا جدید موبائل کی سہولت سے محروم طلباء و طالبات کا تعلیمی مستقبل ضائع ہونے سے محفوظ رہ سکے۔