جہلم: پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری چوہدری فراز حسین نے کہا ہے کہ سیاست کو تجارت بنانے والے عدلیہ پر انگلیاں اٹھا ر ہے ہیں اور پارلیمنٹ کو عدلیہ کے خلاف صف آراء کر رہے ہیں۔ جو جماعتیں آج حکومت میں ہیں ان کا ماضی گواہ ہے کہ انہوں نے کبھی فوج اور کبھی عدلیہ کو ٹارگٹ کر کے کمزور کرنے کی ناکام کوششیں کیں۔ اس وقت ریاست کو مافیاز سے خطرہ ہے۔ 22 کروڑ عوام کی گردنیں مافیا کے شکنجے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور عوام مہنگائی کی وجہ سے کراہ رہے ہیں مگر حکمرانوں کی ساری توجہ آئینی ادارے عدلیہ کو قابو کرنے پر مرکوز ہے۔
چوہدری فراز حسین نے کہا کہ سزا یافتہ عدالتی مفرور کس حیثیت سے عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہا ہے اور پابندی کے باوجود نشریاتی ادارے اپنے چینلز پر لائیو دکھا رہے ہیں۔ پیمرا بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے عوام اور وکلاء کو جاگتے رہنا ہو گا۔ وزیر اعظم اور وزراء کی طرف سے جو بیانات آرہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے احکامات ماننے کے لئے کسی صورت تیار نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سپریم فیصلے کو سراہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے آ ئین کی بالا دستی اور سپریم کورٹ کی رٹ قائم ہوئی ، انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے 14 مئی کو انتخابات کے اعلان کو جمہوری عمل کی کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احاطے میں وزیر داخلہ اور ن لیگی کارکنوں کی نعرے بازی، بے جا حکومتی دباؤ ، مخالف کتبے لہرانے پر ن لیگی وزراء اور ملوث کارکنوں پر توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے ، سپریم کورٹ کے سپریم فیصلے سے آئین و قانون مضبوط اور لوگوں کا عدالتوں پر اعتماد بحال ہو گا۔