جہلم: شہری واٹر سپلائی کا گندا پانی پینے پر مجبور، بوسیدہ پائپ لائنوں اور گندے نالوں سے گزرنے والی پائپ لائینوں میں انتہائی گندا پانی شہریوں کے گھروں میں سپلائی کیا جا رہا ہے، واٹر سپلائی کے پائپوں میں گندے نالوں اور نالیوں کا پانی شامل ہو رہا ہے، شہریوں میں ہیپاٹائٹس سمیت موذی امراض پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر کی زیادہ تر آبادی کے پینے کا پانی کا دارو مدار میونسپل کمیٹی جہلم کی واٹر سپلائی پر ہے، واٹر سپلائی کا پانی انتہائی گندا اور بدبودار ہوتا ہے۔ دہائیوں سے بچھی واٹر سپلائی کی زنگ آلود پائپ لائنیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں، واٹر سپلائی کی زیادہ تر پائپ لائنیں گلیوں اور محلوں میں نالیوں اور نالوں میں سے گزرتی ہیں۔
پائپوں کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے نالیوں کا پانی واٹر سپلائی کے پائپوں میں شامل ہو رہا ہے جو کہ شہری استعمال کر نے پر مجبور ہیں۔ واٹر سپلائی کے پائپ انتہائی زنگ آلود ہیں، پچھلی کئی دہائیوں سے زیر زمین بچھائی گی واٹر سپلائی کی پائپ لائنیں تبدیل نہیں کی گئیں۔
واٹر سپلائی کی پائپ لائنوں کی سب سے بڑی پریشانی ان کا نالیوں اور نالوں سے گزرنا ہے، پینے کا صاف پانی گندے نالوں میں سے گزرنے والا پانی نالوں کے پانی میں شامل ہو کر گھروں میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔ واٹر سپلائی کے پائپوں میں سے نکلنے والے پانی کا رنگ بھی پیلا زرد ہے جس کے استعمال سے شہری ہیپاٹائٹس جیسے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
شہریوں نے ڈپٹی کمشنر، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی اور ایکسیئن پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہرسمیت ملحقہ علاقوں میں واٹر سپلائی کو حوالے سے درپیش مسائل کا نوٹس لیا جائے تاکہ شہری بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔