جہلم: شہر کے قدیمی محلوں کی قدیمی آبادیوں پر مشتمل ہزاروں کی تعداد میں بسنے والے لوگوں کو سوئی گیس کے پریشر کی کمی ختم کرنے کی موجودہ حکومت کی خوشخبریاں جھوٹ کا پلندہ ثابت ہو ئیں۔
چند ماہ ماہ قبل شمالی محلہ باغ محلہ ، ٹویہ محلہ، کو جانے والے مرکزی چوک گنبد والی مسجد کے مقام پر سیاسی قائدین نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ سوئی گیس کی پائپ لائنیں بچھانے کے منصوبے کا افتتاح کیا اور مین بازار کی سڑکیں اکھاڑ دیں۔
صارفین سوئی گیس کو انتہائی مختصر اور قلیل مدت میں سوئی گیس پائپ لائنیں بچھانے اور پریشر کے ساتھ سوئی گیس کی فراہمی کے جو دعوے کئے تھے، آج وہ ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ سوئی گیس کی پائپ لائنیں بچھانے کے باوجود صارفین کو آج بھی پریشر کی کمی کا معاملہ درپیش ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے لاکھوں کروڑوں روپے پائپ لائنیں بچھانے پر خرچ کے دیئے لیکن جس مقصد کے لئے پائپ لائنیں بچھائی گئیں اور سڑکیں اکھاڑی گئیں وہ مقاصد پورے نہیں ہو سکے بلکہ صارفین کے مسائل جوں کے توں ہیں ۔
صارفین نے وزیراعظم پاکستان ، وزیر پٹرولیم سے مطالبہ کیاہے کہ جب تک مین لائنیں نہیں بچھائی جائیں گی۔ صارفین کا مسئلہ برقرار رہے گا۔