جہلم میں معمولی تلخ کلامی پر 18 سالہ نوجوان کو چھریوں کے وار سے قتل کر دیا گیا، مقتول نوجوان نے محلے کے نوجوانوں کو لڑائی جھگڑ ا کرنے سے منع کیا تھا جس کی رنجش پر ایک نوجوان نے اپنی بہن کے ساتھ مل کر 18 سالہ نوجوان کو ابدی نیند سلا دیا، ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جہلم کے علاقہ چتن کے رہائشی عنصر محمود ولد چوہدری محمد زمان نے تھانہ کالا گجراں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 9 اگست کی رات 8 بج کر 45 منٹ پر گلی میں کچھ لڑکے شمشیر ولد منیر، صائم ولد شہزاد، سعد ولد شہزاد، وہاب ولد اشرف آپس میں لڑائی جھگڑا کر رہے تھے۔
عنصر محمود نے بتایا کہ میرے بیٹے اللہ دتہ نے لڑائی جھگڑا ختم کروانے کی کوشش کی جس سے یہ تمام لڑکے بکھر گئے اور آپس میں گالی گلوچ کرنے لگے اسی دوران وہاب ولد اشرف نے میرے بیٹے کو گالیاں دینی شروع کر دی کہ ”تم نے لڑائی ختم کروا کے اچھا نہیں کیا اب میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں اور جان سے مار دوں گا”۔
اسی دوران وہاب کی بہن (م) بھی آگئی اس نے میرے بیٹے کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیا اور وہاب نے جان سے مار دینے کا للکارا مارتے ہوئے میرے بیٹے اللہ دتہ کے سامنے چھاتی میں چھری کا سیدھا وار کیا جس سے میرا بیٹا نیچے نالی میں گر گیا اور زخم کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔
تھانہ کالا گجراں پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر نعیم شہزاد نے 302ت پ 34ت پ کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔