جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں انسانی زندگیاں بچانے والی شوگر بلڈ پر یشر بخار کی ادویات مہنگی ھونے کے ساتھ ساتھ ننھے منے بچوں کے خشک دودھ کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ کر دیا گیا۔
مہنگائی کے اس طوفان میں زندگی بچانا بھی مشکل ترین ہو چکا ہے، جان بچانے والی ادویات کی قیمتیں سن کر مریض صحت یاب ہونے کی بجائے موت کو گلے لگانے کو ترجیح دینے لگے۔
دوسری جانب بچوں کے لئے استعمال ہونے والے خشک دودھ کی قیمت 1 ہزار روپے سے بڑھ کر 2 ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گئی بچوں کی خوراک کے طور پر استعمال ہونے والے خشک دودھ کی قیمت میں اچانک غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا۔
ایک ماہ میں دوسری مرتبہ قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اضافے کے بعد بچوں کے دودھ کا چھوٹا ڈبہ 600 جبکہ بڑا 1100 روپے تک مہنگا ہو گیا۔ اضافے سے چھوٹے ڈبے کی قیمت 2300 جبکہ بڑے کی قیمت 4600 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم پاکستان سے ادویات اور بچوں کے دودھ کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔