جہلم میں دوسری کلاس کے طالب علم کو گورنمنٹ سکول کی ٹیچر نے دیگر طالب علموں کی مدد سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں طالب علم پر تشدد کی تصدیق، والدین کی محکمہ تعلیم اور پولیس کو کارروائی کیلئے تحریری درخواست دے دی گئی، بچہ خواب میں ڈرتا اور سہما رہتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جہلم کے گورنمنٹ ایم سی پرائمری سکول منڈی موڑ کی ٹیچر نے دوسری کلاس کے طالب علم امیر حمزہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پانچویں کلاس کے طالب علموں کی مدد سے ٹیچر نے امیر حمزہ کومیز پر الٹا لیٹا کر ہاتھ پاوں پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا بچے کی حالت غیر ہونے پر متاثرہ بچے کو سول ہسپتال لیجایا گیا جہاں بچے کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔
متاثرہ طالب علم امیر حمزہ کے والد نے قانونی کارروائی کے لیے تھانہ سٹی سمیت متعلقہ افسران کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے جس کے ردعمل میں سکول ہیڈ ماسٹر نے امیر حمزہ اور اس کے چھوٹے بھائی کو گزشتہ روز سکول سے باہر نکال دیا اور بچے کو کہا کہ جب تک درخواستیں دیتے رہو گے تب تک کسی اور سکول میں داخل ہو جاؤ جس پر باپ دونوں بیٹوں کو لے کر حصول انصاف کے لیے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر پہنچ گیا۔