سوہاوہ کچہری کے قریب جی ٹی روڈ پر گہرے گڑھے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگے

0

سوہاوہ: نیشنل ہائی ویز اتھاڑتی کا اپنی ذمہ داریوں سے آنکھ مچولی کا کھیل جاری، سوہاوہ کچہری کے قریب مین جی ٹی روڈ پر گہرے گڑھے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگے۔

تفصیلات کے مطابق مین جی ٹی روڈ پر سوہاوہ کچہری کے قریب گہرے گڑھے آئے روز کسی نہ کسی حادثے کا موجب بنتے ہیں لیکن مجال ہے کہ کسی بھی ادارے خصوصا نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے کان پر جو بھی رینگی ہو ان محکموں کے افسران اس قدر بے حس ہو چکے ہیں کہ ان کوان حادثات سے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا ان کو بس غرض ہے تو صرف ان کی ماہانہ تنخواہ سے یا اس میں سالانہ ہونے والے اضافہ سے باقی ذمہ داریاں جائیں بھاڑ میں۔

انہیں ان ذمہ داریوں سے کیا ان کے رویوں سے ایسے لگتا ہے جیسے یہ اس ملک میں مہمان آئے ہیں اور انہیں یہ ذمہ داریاں عارضی طور پر دی گئیں ہیں اگر کبھی ان سے ٹیبل ٹاک ہو جائے تو احادیث کی بوچھاڑ ایسی کہ بڑے بڑے علماء کرام بھی ان کی گفتگو سن کر ان کی بیعت میں آجائیں لیکن کام ایسے کہ شیطان بھی شرمائے۔

ایک دو ماہ پہلے ٹھیک اسی جگہ جہاں یہ گڑھے ہیں ایک خط ایسے کھینچا گیا جیسے یہ انڈیا پاکستان کا بارڈر ہو اور ایک سائیڈ کی مرمت کی گئی جبکہ دوسری سائیڈ کو یوں بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا جیسے وہ حصہ واقعی بھارت کی طرف چلا گیا ہو اور اب وہاں سے بھارتی شہری ہی گزریں گے حالانکہ یہ گڑھے دوسری سائیڈ کی مرمت کے دوران بھاری مشینری کے استعمال سے ہی بنے ہیں۔

اسی سڑک سے تمام محکموں کے افسران بھی گزرتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں شہریوں کی حالت زار پر نہ جانے کیوں رحم نہیں آتا یا شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جن گاڑیوں سے گزرتے ہیں (جو انہیں ان شہریوں کے ٹیکس کے پیسوں سے ملی ہوتی ہیں) اس قدر آرام دہ ہوتی ہیں کہ افسران کو ان گڑھوں کا احساس نہیں ہوتا جیسے یہ بڑی گاڑیاں ان گڑھوں کو اپنے ٹائروں کے نیچے روندتی ہوئی گزر جاتی ہیں۔

ویسے ہی یہ جذبات اور احساس ذمہ داری سے عاری افسران اور سیاسی نمائندے اس دکھوں میں لپٹی عوام کی پریشانیوں اور اس عوام کی ان لوگوں سے لگائی گئی امیدوں کو اپنے پاؤں تلے روند کر گزر جاتے ہیں ان گڑھوں سے نہ صرف شہریوں بلکہ سرکاری املاک خاص طور پر محکمہ واپڈا کو بھی شدید نقصان کا سامنا ہے۔

عوامی نمائندوں نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ تمام ذمہ داران کی آنکھوں پہ بندھی پٹی کھلوائیں اور ایک بار پھر انہیں ان کی ذمہ داریوں سے باور کروائیں تاکہ ان کی نااہلیوں سے ستائی عوام کے دکھوں کا مداوا ہو سکے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.