ہمارا ملک مضبوط ہو گاتو کشمیر ی بھائیوں کیلئے ہمارے الفاظ محض الفاظ نہیں رہیں گے۔ امیر عبدالقدیر اعوان

0

سوہاوہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ ہمیں اپنی معیشت،نظام عدل اور تعلیمی نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔ایک مستحکم ریاست ہی دوسروں کی مدد کر سکتی ہے۔آج ہم کشمیر کے لیے آواز کو بلند کر رہے ہیں لیکن یہ آواز اُس وقت کار آمد ہوگی جب ہم بحیثیت قوم مضبوط قدموں پر کھڑے ہوں گے۔

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حالات کو درست کرنے کے لیے ہمیں اپنے رہن سہن سے لے کر حکومتی سطح تک کے نظام کو اصول و ضوابط کے مطابق لانا ہوگا۔اس کے بغیر گزرتی زندگی محض حیات ِ ہوتی ہے اور یہ حیات انسانی نہیں ہوتی۔بغیر قواعد و ضوابط کے توجانور بھی زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی اصولوں میں ہماری حیات ہے اس لیے ضروری ہے کہ جہاں ہم دنیاوی علوم حاصل کر رہے ہیں وہاں دینی علوم بھی حاصل کرنا ضروری ہیں۔

امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ انسانیت کا معیار انسانی رویہ ہے اور وہ معاملات جو کہ وہ دوسروں کے ساتھ کرتا ہے کہا جاتا ہے کہ حقو ق اللہ کی خیر ہے حقو ق العباد پورے ہونے چاہیے یہ درست نہیں ہے حقو ق العباد وہی نبھا سکتا ہے جو حقوق اللہ پورے کر رہا ہو۔اللہ کریم کے احکامات کو پورا کرنے والا ہی اللہ کے بندوں کے حقوق پورے کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارشادباری تعالی نماز کی ادائیگی کرو،مال خرچ کرو،وعدہ پورا کرو،امانت دار بنو،حق کی گواہی دو،ڈرو اس دن سے جس دن جزا و سزا والے دن کو یاد رکھو تو ان احکامات کو جانیں گے تو لوگوں کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے کر سکیں گے۔

اکرم التراجم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسا خوبصورت آسان فہم اور با محاورہ ترجمہ ہے۔اس کا ربط ایسے ہی ہے جیسے عربی میں پڑھ رہے ہوتے ہیں اس کے لیے ہاشیہ کے ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔اکرم الترام کے مترجم مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ ہیں۔

آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.