پاکستان بھر کی محنت کش اور مزدور برادری مسائل کی چکی میں پس رہی ہے۔ حاجی افضل بلوچ

0

جہلم: پنجاب پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے مرکزی نائب صدر اور لیبر لیڈر حاجی محمد افضل بلوچ نے عالمی یوم مئی کے موقع پر اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر کی محنت کش اور مزدور برادری مسائل کی چکی میں پس رہی ہے، مزدوروں کو سوشل ویلفیئر کی طرف سے کارڈ تک نہ ملے ای او بی آئی کے لاکھوں پینشنرز کے حالات آج بھی 1886ء شکاگو کے مزدوروں جیسے ہی ہیں ماہانہ ساڑھے آٹھ ہزار میں نحیف جسموں والے مزدور اپنی بیماری کے علاج کے لئے پائی پائی کو ترستے ہیں۔

مزدور رہنما حاجی محمد افضل بلوچ نے کہا کہ ہمارے ملک میں آج مزدروں کی حالت بہت ہی پتلی ہو چکی ہے، لیبرقوانین کے باوجود مزدوروں کو ان کے جائز حقوق میسر نہیں، سوشل سیکورٹی ایکٹ میں مزدوروں کو رجسٹر نہیں کیا رہا جبکہ محکمہ لیبر کے افسران بھی مالکان کے ساتھ ملی بھگت کرکے محنت کشوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کم از کم دیہاڑی پر عملدرآمد بھی سوالیہ نشان ہے، سب مظالم صرف محنت کش اور مزدور طبقے کے لئے کیوں ہیں، مزدور کی اس دور میں بڑھاپا پنشن مبلغ ساڑھے آٹھ ہزار روپے اس مہنگائی کے دور میں مذاق کے مترادف ہے، ہم بڑھا پا پشن کم از کم 25 ہزار روپے کرنے اور کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مزدور رہنما نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے پاکستان اسلامی فلاحی ریاست ہے جس میں شہریوں بالخصوص مزدور اور محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے محکمے تو موجودہیں لیکن افسران نجی اداروں کے مالکان سے عملدرآمد کروانے کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث مزدور بدحال ہے، مزدور اور محنت کش کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی نہیں بنایا جاتا ہے۔

مزدور رہنما حاجی محمد افضل بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں مزدوروں کی تعداد لاکھوں سے تجاوز کر چکی ہے جس میں رسمی اور غیر رسمی دونوں شعبوں کے مزدور شامل ہیں لیکن بدقسمتی سے صرف چند لاکھ مزدورا ایسے ہیں جن پر لیبر قوانین کا اطلاق ہوتا ہے، باقی ماندہ مزدوروں کیلئے کوئی قانونی تحفظ نہیں، جن میں زراعت، گھریلو ملازمین تعمیراتی مزدور، ہوم بیسڈ اور دیہاڑی دار مزدور شامل ہیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

اپنی رائے دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.